واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کی جائیداد فروخت

واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کی جائیداد فروخت

واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کی ملکیت میں موجود جائیداد سب سے زیادہ بولی 68 لاکھ ڈالرز میں فروخت کی جارہی ہے۔برخان ورلڈ انویسٹنمنٹ کے شہل خان نے بولی جیت لی ۔

رپورٹ کے مطابق برخان ورلڈ انویسٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے شہل خان اور ان کی  کمپنی معاشرے پر مثبت اثرات مرتب کرنے والے منصوبوں میں سرمایہ کاری پر یقین رکھتی ہے۔

امریکی سرمایہ کاروں کے علاوہ بولی میں صیہونی گروپ بھی شریک ہوا جو عبادت گاہ بنوانے کا خواہش مند ہے۔ بولی پر عملدرآمد شروع ہوگیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ جائیداد سب سے زیادہ بولی لگانے والے کے حوالے کردی جائے گی۔برخان ورلڈ نے تصدیق کی ہے کہ سفارتخانے کی جائیداد کیلئے سب سے زیادہ بولی شہل خان کی جانب سے جمع ہوئی جو عمارت کو امن کا مرکز بنانے کے خواہاں ہیں اور اسے امریکی یونیورسٹی کے امن سے متعلق انسٹیٹیوٹ سے منسلک کریں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 30 نومبر کے روز وزارتِ خارجہ نے وفاقی کابیبنہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانہ 2003 میں موجودہ جگہ پر منتقل ہوا۔ اس وقت سے 2201 آر اسٹریٹ اور 2315میسا چوئسس ایونیو کی 2 عمارات خالی ہیں۔آج سے 12 سال قبل 2010 میں سابق وزیر اعظم پاکستان نے نیشنل بینک سے حاصل 70 لاکھ ڈالرز کے قرض سے دونوں عمارات کی مرمت اور تزئین و آرائش کی منظوری دی جس کا 60 فیصد کام 2012 تک پایۂ تکمیل کو پہنچ گیا، سابق سفارتی عمارت کی بھی مکمل تزئین ہوئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں