امراض قلب کی ایسی 11 علامات جوعام نہیں ہیں

امراض قلب کی ایسی 11 علامات جوعام نہیں ہیں

صحت مند رہنے کے لئے جہاں متوازن غذا نہایت ضروری ہے وہی جسمانی سرگرمی بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں اگران دونوں میں کسی بھی قسم کی کمی رہ جائے تو جسم میں صحت کے حوالے سے کئی مسائل اور بیماریاں جنم لینے لگتی ہیں انہی میں امراض قلب بھی شامل ہیں۔

دنیا بھرمیں اموات کی ایک بڑی وجہ امراض قلب ہے جس کے روک تھام کے لیےعالمی سطح پربہت سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ یہ ایک ایسی بیماری ہے جس کے ہونے سے قبل بہت سی علامات ظاہرہوتی ہیں جو اس جانب اشارہ کرتی ہیں اگر احتیاط سے کام نہ لیا تو یہ مرض لاحق ہوسکتا ہے۔

عموماً اس کی علامات بہت واضح ہوتی ہیں جیسے سینے میں دردمحسوس ہونا، سانس لینے میں دشواری، بلد پریشر اور کولیسٹرول کا بڑھنا شامل ہے۔ تاہم کچھ علامات ایسی بھی ہیں جو اتنی واضح یا عام نہیں ہیں لیکن یہ بھی امراض قلب کی جانب اشارہ کرتی ہیں یہاں ایسی ہی علامات کا ذکر کیا جارہا ہے۔

سلپ اپنیا

سلپ اپنیا کی صورت میں دوران نیند جب دماغ تک آکسیجن نہیں پہنچ پاتا تو ایسی صورت میں خون کی نالیوں اور دل کو خون کے بہاؤ کو جاری رکھنے کے لیے زیادہ محنت کرنی پڑٹی ہے جو ہائی بلڈ پریشر، دل کی غیر معمولی ردھم، فالج اور دل کی ناکامی کا خطرہ کو بڑھادیتے ہیں، خوش قسمتی سے یہ مرض قابل علاج ہے۔

پیلے اوراورنج رنگ کے ابھرتے ریشز

ٹرائیگلیسرائیڈ کی سطح بڑھنے کی وجہ سے آپ کی انگلیوں کی جلد بری طرح متاثرہونے لگتی  ہے اس کی بنیادی وجہ خون میں موجود بہت سی چربی شریانوں کو سختی کا باعث بن سکتی ہے جو دل کی امراض اور فالج کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔

کمزور گرفت

آپ کے ہاتھ کی طاقت کسی قدر آپ کے دل کی طاقت کے بارے آگاہی فراہم کرتی ہے تحقیق کے مطابق کسی چیز کو اچھی طرح سے نچوڑنے کی صلاحیت دل کی بیماری کے کم خطرے سے منسلک ہوسکتی ہے۔ لیکن صرف اپنی گرفت کی طاقت کو بہتر بنانا ضروری نہیں بلکہ دل کو صحت مند بنانے کے لیے کوشش کریں۔

ناخنوں کے نیچے سیاہ دھبے

اگر آپ کو ہاتھ یا پیروں کے ناخنوں پر بغیر کسی چوٹ کے سیاہ نشان ظاہرہو رہے ہیں تو آپ کے ناخن کے نیچے دکھائی دینے والے خون کے چھوٹے نقطے آپ کے دل یا وال کی اندرنی سطح میں انفیکشن کی طرف اشارہ کر سکتے ہیں، جسے اینڈو کارڈائٹس کہتے ہیں۔ تاہم ذیابیطس کی صورت میں بھی دھبے نمودار ہوسکتے ہیں اس طرح دل کی بیماری اور فالج کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔

چکر آنا

چکرآنا اکثر آپ کے دل میں کسی خرابی کا براہ راست نتیجہ ہوسکتا ہے اس کی وجہ دماغ میں مناسب مقدار میں خون کا نہ پہنچنا ہے چکر آنا ایک دل کی غیر معمولی ردھم کی علامت ہو سکتی ہے، جسے اریتھمیا کہا جاتا ہے۔ دل کے پٹھوں کا کمزور ہونا آپ کو غیر مستحکم بھی بنا سکتا ہے۔ دل کا دورہ پڑنے کی بہت سی غیر معروف علامات میں سے ایک عجیب و غریب محسوس کرنا بھی ہے۔

جلد کی رنگت میں تبدیلی

انگلیوں کی رنگت کا نیلا یا سرمئی ہوجانا انگلیوں میں آکسیجن سے بھرپور خون کی خراب گردش کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ اس کی وجہ کولیسٹرول ہے اس کی سطح بلند ہونے کی صورت میں یہ خون کی چھوٹی نالیوں میں پھنس جاتا ہے اوراس طرح ایک لیس دار، دبیز، جامنی رنگ کا نمونہ ظاہر ہوتا ہے۔ جب آپ کو اینڈو کارڈائٹس ہوتا ہے تو آپ کو اپنے ہاتھوں اور پیروں کے تلووں کی جلد کے نیچے خونی دھبے پڑ سکتے ہیں۔

مسوڑھوں سے خون بہنا

ماہرین کا کہنا ہے کہ مسوڑھوں کی بیماری اور دل کی بیماری کے درمیان تعلق کے کوئی ٹھوس شواہد تو نہیں ملے ہیں لیکن کئی مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ خون بہنا، سوجن یا مسوڑھوں کا خراب ہونا کسی حد تک پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ ایک نظریہ یہ بھی ہے کہ آپ کے مسوڑھوں سے بیکٹیریا آپ کے خون میں داخل ہوکر دل میں سوزش پیدا کرتے ہیں۔ مسوڑھوں کی بیماری، جو دانتوں کے گرنے کا باعث بن سکتی ہے، آپ کے فالج کے امکانات کو بھی بڑھا سکتی ہے۔

سیاہ، مخملی جلد کے پیچ

جب جسم کے ہارمون کو انسولین کا استعمال کرنے میں دشواری ہوتی ہے تو آپ کو اس طرح کے دھبے دکھائی دے سکتے ہیں۔ جنہیں ایکانتھوسس نگریکنز کہتے ہیں، یہ جلد کی تہوں جیسے گردن، بغلوں اور کمر میں مل نظر آسکتے ہیں۔

سانس لینے میں پریشانی

سانس لینے میں  دشواری محسوس کرنا دل کی ناکامی، غیر معمولی ردھم یا دل کا دورہ پڑنے کی علامت ہو سکتی ہے۔ ان علامات کے ظاہر ہونے پر اپنے معالج سے رابطہ کریں کیونکہ یہ امراض قلب کی بہت واضح علامات ہیں۔

یہ اس وقت ہوتا ہے جب آپ بہت دیرتک کھڑے یا بیٹھے رہتے ہیں، اسی طرح دوارن حمل بھی یہ عام سی بات ہے۔

تاہم دل کی خرابی اور آپ کی ٹانگوں میں گردش نہ ہونے کی بنا پربھی سیال جمع ہو سکتا ہے۔ سوجی ہوئی ٹانگیں خون کے جمنے کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہیں جو آپ کے نچلے اعضاء سے آپ کے دل میں خون کی واپسی کو روکتی ہے۔ اگر اچانک سوجن آجائے تو فوراً معالج سے رابطہ کرییں۔

تھکاوٹ

نیند کی کمی کی صورت میں  اکثر تھکاوٹ طاری رہتی ہے تاہم ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا۔ امراض قلب کی وجہ سے بھی آپ تھکاوٹ کا سامنا کر سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں