دنیا کہہ رہی ہے کہ عمران خان پر کیوں دہشتگردی کی دفعات لگائیں، چیئرمین پی ٹی آئی
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر لگنے والی دہشت گردی کی دفعات پاکستان کی دنیا میں توہین ہے۔
دہشتگردی عدالت سے ضمانت میں توسیع کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر جیل کے اندر ایک پروفیسر پر تشدد کیا جاتا اور جنسی تشدد کیا جاتا ہے، اور عدالت پھر اس کو ریمانڈ پر واپس بھیج دیتی ہے، اور اس پر اگر کوئی کہتا ہے کہ اس اقدام کے خلاف قانونی کاروائی کریں گے، اور یہ دہشتگردی ہے تو آپ کسی کو بھی دہشت گرد بنا دیتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ساری دنیا نے دیکھا اور پوچھا کہ کس بنیاد پر دہشت گردی کی دفعات لگائی گئیں، مجھ پر دہشت گردی کا یہ کیس پوری دنیا میں ہمارے ملک کی توہین ہے۔
بابر اعوان کی گفتگو
انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بابر اعوان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا الگ کیس ہے، ایسے شخص کو دہشت گرد بنایا گیا جو امن کی بات کرتا ہے۔
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ عمران خان شامل تفتیش نہیں ہوئے، میں نے عدالت کو بتایا کہ یہ تین جملوں کا کیس تھا، 2 جملے تھے کہ آئی جی تمہیں نہیں چھوڑیں گے، ڈی آئی جی پر کیس کریں گے۔