پرویزالہیٰ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

پرویزالہیٰ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

عدالت نے سابق وزیر اعلی پرویز الہی کا کرپشن کیس میں پیر تک جسمانی ریمانڈ منظور  کر لیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سرکاری ٹھیکوں میں گھپلوں اور کک بیکس لینے کے کیس میں نیب ٹیم سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الہی کو پیش کرنے کے لئیے احتساب عدالت پہنچی۔  لاہور احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے نیب نےدرخواست پر سماعت کی۔ نیب کے پراسکیوٹر وارث جنجوعہ اور پرویز الٰہی کے وکیل امجد پرویز بھی کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔نیب ٹیم نے سابق وزیر اعلی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا جہاں تفتشی حکام کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

پراسکیوٹر وارث جنجوعہ نے موقف اپنایا کہ گجرات کے علاقوں کے لیے 72 ارب روپے کی رقم محتص کی گئی، پرویز الہی اس وقت وزیر اعلی تھے جب یہ پروجیکٹ پاس ہوئے۔ایس ڈی او کو ایکس سی این کا چارج دیا گیا اور مونس الہی نے ان سے کک بیکس کی ڈیل کی ۔منصوبوں کے شروع ہونے سے پہلے ہی مونس الہی نے کک بیکس وصول کیے۔

  پرویز الہی کے وکیل نے کہا کہ پرویز الہی کی دو درخواستیں زیر سماعت ہیں ایک لاہور ہائیکورٹ مین ہی  اور ایک سپریم کورٹ میں ہیں۔اپ پیر تک جسمانی ریمانڈ نہ دیں کیونکہ پرویز الہی کے کیسز زیر التو ہیں۔ جس کے بعد عدالت نے پرویز الہی کا پیر تک جسمانی ریمانڈ منظور  کر لیا.امجد پرویز نے پرویز الہی کو سہولیات فراہم کرنے کی درخواست عدالت میں جمع کروا دی ہے۔

سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی نے  نیب کرپشن کیس میں ایڈووکیٹ امجد پرویز کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔امجد پرویز توشہ خانہ کیس میں چئیرمن پی ٹی آئی کے خلاف پیش ہوتے رہے ہیں،امجد پرویز توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے وکیل تھے۔امجد پرویز چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف نیب کیسز میں نیب کے وکیل بھی رہ چکے ہیں۔ج

قبل ازیں پرویز الہی نےکمرہ عدالت میں اپنے وکلا کے ساتھ ملاقات کی،وکیل نےعدالت سے استدعا کی کہ پرویز الہی سے ملاقات کا وقت دیا جائے جس پر عدالت نے پرویز الہی  کو وکلا سے مشاورات کی اجازت دی۔

یاد رہے کہ پرویز الہی کو گزشتہ روز سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی سے رہا ہوتے ہی نیب کی ٹیم نے دوبارہ گرفتار کرلیا تھا۔لاہور ڈیوٹی سول جج کے سامنے پیش کر کے ایک روزہ راہداری ریمانڈ کے بعد رات گئے ہی  نیب ہیڈ کوارٹر لاہور پہنچا دیا گیا تھا۔جس کے بعد آج لاہور کی  احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔نیب لاہور نے پرویز الہی کے جسمانی ریمانڈ کے لیے درخواست دی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں