مسلم لیگ ن صوبائی پارلیمانی ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس, اسمبلی توڑنے کے خلاف آخری حد تک جانے کا فیصلہ
پاکستان مسلم لیگ نواز نے پنجاب اسمبلی میں اپنی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں صوبے پر حکمرانی کرنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان مسلم لیگ(ق) کے اتحاد کو ختم کرنے کے لیے دستیاب آپشنز پر غور کیا جائے گا تاکہ کم از کم اسے اسمبلی تحلیل کرنے سے روکا جا سکے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ(ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس (آج) پیر کو اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی زیر صدارت ماڈل ٹاؤن کے صوبائی سیکرٹریٹ میں ہو گا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے ہفتے کے روز راولپنڈی میں اعلان کیا تھا کہ ملک بھر میں قبل از وقت انتخابات کے لیے مرکز میں قائم پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے پارٹی کے اراکین پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں سے اپنے
371 اراکین پر مشتمل پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کو 179 اراکین صوبائی اسمبلی کی حمایت حاصل ہے جن میں مسلم لیگ(ن) کے 167، پیپلز پارٹی کے سات، چار آزاد اور راہ حق پارٹی کا ایک رکن شامل ہے، انہیں پی ٹی آئی-مسلم لیگ(ق) کے حمایت یافتہ وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کے خلاف کامیاب تحریک عدم اعتماد کے لیے مزید سات ووٹ درکار ہیں۔
استعفے دے دیں گے۔